اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، حماس کے فوجی شعبے القسام بریگیڈز
نے طوفان الاقصیٰ کی پہلی سالگرہ کے موقع
پر اپنے ایک بیان میں اس کاروائی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے:
اس حملے میں
4500 مجاہدین نے شرکت کی، 3000 آپریشن میں مصروف تھے اور 1500 مجاہدین ان کی پشت
پناہی پر مامور تھے۔
مجاہدن نے دو
گھنٹوں سے بھی کم مدت میں حائل دیوار سے گذر کر دشمن کے 15 ٹھکانوں پر حملہ کیا۔
القسام کے مجاہدین
نے 22 نوآباد صہیونی بستیوں میں ریپڈ ری ایکشن کی دس یونٹوں اور 22 سپورٹنگ ٹیموں
پر حملہ کیا۔ دشمن کے ایک بریگیڈ کو نیست و نابود کیا اور رعیم بستی کے فوجی اڈے کو
ـ جس پر صیونی دشمن کو بہت ناز تھا ـ تباہ کر دیا۔
مورخہ 7 اکتوبر
کی فوجی کاروائی ایک تزویراتی فوجی کاروائی تھی پر ناگاہی اور انتہائی شدید طمانچہ
تھا جو ہم نے صہیونی ریاست اور اس کی شکست خورد فوج اور کمزور انٹیلی جنس نظام کے
منہ پر رسید کیا۔ یہ کاروائی القسام کے چیف آف اسٹاف برادر ابو خالد محمد الضیف کے
حکم پر شروع ہوئی اور ہمارے مجاہدین نے اللہ پر ایمان کا ہتھیار لے کر ذہانت کے
ساتھ دشمن کے مورچوں کی پشت سے غاصبوں پر حملہ کیا اور غزہ کے اطراف کی نوآباد
یہودی بستیوں کا کنٹرول حاصل کیا اور غاصب دشمن فوج کے غزہ ڈویژن کو تہس نہس کر
دیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
یہ بھی پڑھئے:
ہم نے صہیونی دشمن پر پیشگی وار کیا / آتشیں محاذ متحرک ہیں، ابوعبیدہ